ولایت فقیه 9
🎓ولایت فقیہ🎓
کیا ایک دینی حکومت میں انسان کی آزادی اور کرامت کا خیال لکھا گیا ہے ۔⁉️
آسمانی
اور الہٰی قوانین کے مطابق ،یہ لوگ ہیں ،جو کسی بھی حکومت دینی ،کے مستقبل
کا انتخاب کرتے ہیں اور قوانین الہی ،اس سلسلے میں، لوگوں کے لیے اہمیت
قائل رکھتا ہے۔
🖇یعنی ایک ایسی ڈموکر یسی ہو ،جس میں اسلامی معاشرے کے
لوگ خدا کے احکام ،اور ہدایت کے مطابق نمائندے کا انتخاب کرتے ہیں ،ایک
ایسا انتخاب جو خدا کے احکام کے مطابق ہو اور ہر قسم کے عیب اور نقص سے پاک
ہو
❌آج غرب میں ڈموکراسی کی خاطر،صرف لوگوں کی خواہشات پر توجہ کی
جاتی ہے اور بدترین قوانین بنائے جاتے ہیں ۔ جن کی واضح مثال جنسی بے
راہروی ہے۔یہ قوانین رسمی طور پر ملک کے قانون میں شامل کیے جاتے ہیں ۔
✅لیکن
ایک اسلامی نظام میں ، لوگ انتخاب کرتے ہیں ،فیصلہ کرتے ہیں اور اپنے ملک
کے مستقبل کو منتخب لوگوں کے سپرد کرتے ہیں ،لیکن یہ ڈموکریسی خدا کے
احکام کے زیر سایہ چلتی ہے اور صراط مستقیم سے خارج نہیں ہوتی اور دینی
ڈموکریسی کا یہ سب سے اہم نکتہ ہے ۔
✳️تفکر اسلامی کے مطابق خدا نے
انسان کو حقوق دیے ہیں ۔ ان میں سے ایک یہ ہے کہ شخص اپنا اختیار کسی کو
سونپ سکتا ہے کہےکہ آغا آپ آؤ اور ہمارے لیے اس کام کو انجام دو اسی کو
ووٹ دینا کہتے ہیں اور اس شخص کا انتخاب کیا جاتاہے ،جو اسے دینی احکام کے
مطابق صراط مستقیم پر ،کمال تک پہنچا سکے ۔
‼️خوارج کہتے تھے کہ
خدا کے حکم کے بغیر کوئی حکم نافذ نہ ہو حکومت خدا کا حق ہے لیکن حضرت علیؑ
نے فرمایا کہ یہ بات صیح ہے کہ حکومت خدا کا حق ہے وہ جو خلق کرتا ہے
قانون اور مقررات بھی اسی کے جاری ہوتے ہیں آپ کہہ رہے ہو قانون اور حکومت
خدا کے لیے ہے لیکن یہ قانون اجرا کون کروائے گا
کیا آپ یہ کہتے ہو کہ
خدا کے علاوہ کوئی قوانین کا اجرا نہ کروائے ؟؟۔۔۔ آخر کار انسانی معاشرے
کو رہبر کی ضرورت ہے ۔ حاکم چاہیے۔ امیر چاہیے۔ یہ فطرت کا تقاضا ہے کہ ایک
انسانی معاشرے میں احکام کو جاری کروایا جائے، صرف قوانین کا ہونا کافی
نہیں ہے ۔ ایک شخص کا وجود لازمی ہے جو قانون کے اجرا اور اس کی نگرانی کرے
۔
❇️اگر انسان کسی حکومت کے تحت زندگی گزارنا چاہتا ہے تو اسے اس حکومت
کے تحت زندگی گزارنی چاہیے جس کے قبضے میں زمین و آسمان ہے اور یہ
حکومت،حکومت الہی ہے۔
⚠️معاشرہ جس میں ولایت نہ ہو وہ ترقی نہیں کرسکتا ۔ اور وہ معاشرہ جس میں ولایت ہو وہ انسان کو اس کے کمال تک لے کر جاتا ہے ۔
جس بھی نظام حکومت میں انسان زندگی گزارتا ہے اس کے عبودیت خدا ، اور بندگی انسان پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ ؟❓
📢اصول
کافی میں ہے امام صادقؑ نے فرمایا " خدا شرم نہیں کرتا اس قوم پر عذاب
کرنے میں جن کا امام خدا کی جانب سے نہ ہو چاہے وہ دیندار ہی کیوں نہ ہو
اور لوگ چاہے نیکوکار اور پرہیزگار ہوں
لیکن خدا شرم کرتا ہے کہ اس
امت کو عذاب کرے کہ جس کے پاس امام ہو جو خدا کی جانب سے دین سکھائے چاہے
وہ امت اپنے اعمال میں ستمگر اور بدکار ہی کیوں نہ ہو ۔" ( الکافی ۔ ج،ا،ص
376)
♦️ہوسکتا ہے میں اور آپ ولایت کو ماننے والے ہوں لیکن اہم یہ
ہے کہ جس معاشرے میں ہم زندگی گزار رہے ہیں وہ اس میں ولایت کی حکومت ہے یا
نہیں ! ان دونوں میں بہت فرق ہے ۔
رسول اکرمﷺ کے بعد 25 سال تک
اسلامی معاشرہ ولایت مدار نہ تھا۔ ہاں ولایت کو ماننے والے لوگ موجود تھے
25 سال کے بعد جب امام علیؑ حاکم بنے تو معاشرہ ولایت مدار ہوگیا
اسی
لیے اگر ہم ایک یادو شخص ولایت کو قبول کرتے ہیں یا پورا معاشرہ ولایت مدار
ہے اور حاکم خدا کی جانب سے ہے ان دونوں میں بہت فرق ہے ۔!!