ولایت فقیه 12
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
*💡ولایت فقیہ پر عقلی دلیل💡*
🖊ہماری فقہ میں متفقہ علیہ امر ہے کہ کسی بھی حکم شرعی کو چار طرح سے استناد کیا جا سکتا ہے.
۱- قرآن
۲- سیرت معصومین
۳- اجماع
۴- عقل
ان میں سے ایک سے بھی کسی چیز کا حکم ثابت ہوجائے تو وہ چیز شریعت کا حصہ بن سکتی ہے.
🔎اب
ہم سب جانتے ہیں کہ انبیاء (ع) کے بعد ولایت آئمہ (ع) کے اختیار میں آئی
آئمہ (ع) جب امام مہدی (عج) غیبت میں گئے تو پیچھے اپنے نواب بنا کر یہ
ثابت کر گئے کہ آئمہ (ع) کے وارث یہ فقہاء ہیں.
🖇اب جب حکومت کی
بات آتی ہے تو یا تو حاکم نبی ہو، یا امام معصوم ہو. اچھا اگر یہ دونوں نہ
ہوں تو عقل کیا کہتی ہے، ظاہر ہے یہ ہی کہ جو ان سے بہت زیادہ مماثلت رکھتا
ہو وہ ہی ہو. یعنی وہ علوم دین پر مہارت رکھتا ہو. عادل ہو، عقل و شعور
رکھتا ہو، شجاع ہو...
تو ایسے میں جب معصوم امام کی ظاہری حکومت ممکن
نہیں ہے تو کیا ہم حکومت سے دستبردار ہوجائیں کہ نہیں صاحب چاہیئے تو معصوم
کی حکومت نہیں تو بس!
🔓ایسا کرنا عقل کے خلاف ہوگا کیونکہ قانون ہے
کہ اگر ۱۰ لوگ سمندر میں ڈوب رہے ہوں اور صرف سات کو بچایا جا سکتا ہے تو
ان کو بچایا جائے یہ نہیں کہ بچانا ہے تو پورے دس کو ہی بچانا ہے ورنہ
نہیں.
سو جب عقل کہتی سے ولایت فقیہ یعنی ایک فقیہ کی حکومت ثابت ہوگئی تو اب آپ اس کا انکار نہیں کر سکتے.