ولایت فقیه 16
Monday, 11 September 2017، 11:24 PM
🎓ولایت فقیہ🎓
⁉️کہا جاتا ہے کہ ولایت فقیہ امام خمینیؒ کی ایجاد ہے اس سے پہلے ولایت فقیہ کا تصور اسلام میں نہ تھا ؟؟ کیا یہ بات صیح ہے ؟؟؟
📍ولایت فقیہ ، شیعہ فقہ کا ایک بہت اہم جز ہے ۔ جن کو فقہ کا علم نہیں انہیں اس بات کا تصور ہے کہ یہ امام خمینیؒ کی ایجاد ہے ۔ قدیمی شیعہ علماء بھی ولایت فقیہ کو تسلیم کرتے ہیں ۔ امام خمینیؒ نے اس ولایت فقیہ کے نظریے کو آج کی دنیا اور سیاست کے مطابق ڈھال کر لوگوں کے سامنے پیش کیا اور اس کو ایسا سادہ اور عملی زبان میں بیان کیا کہ ہر صاحب نظر اس نظریے کو سمجھ سکے ۔
📍مرحوم میرزا شیرازی نے بھی اپنے دور میں تمباکو کے حرام ہونے پر جو فتویٰ لگوایا اسکی جڑیں سیاسی تھیں اور باقی فقہاء اور علماء پر بھی اس پر عمل کرنا واجب تھا ۔
📍اسی طرح میرزا محمد تقی شیرازی نے بھی جہاد اور دفاع کا حکم دیا ۔ جو کے ایک حکومتی حکم تھا ۔ ان شخصیات نے اس وقت مسلمانوں کی صلاح کیلئے یہ سیاسی احکام لاگو کروائے باقی علماء جو ولایت فقیہ کی فقہی ہونے سے موافق ہیں ان میں مرحوم کاشف الغطاء ، مرحوم نراقی اور مرحوم آقا نائینی ہیں ۔
🔎مرحوم کاشف الغطاء ⬅️ ولایت کے چار رتبے ہیں اور تیسرا وه ہے جس میں مجتھد کی ولایت هوتی هےاور وه نائب امام هےاور دلائل سے ثابت هوتا هےکه فقیه معاشرے کے تمام عمومی امور اور معاشرے کی نظام دهی کے لیے ولایت رکھنا هے (الفردوس الاعلی ..ص 54)
🔎مرحوم نراقی ⬅️جهاں جهاں پیغمبر ص اور آئمه کی ولایت کا اطلاق ہوتا ہے (جو اسلام کے محافظ هیں) فقیه بھی اسی دائره کار میں ولایت اور اختیار رکھتا ہے
(عوان الایام . عائده تحدید ولایه الحاکم ص 178 -188)
📝انصاف کے ساتھ یہ بات کہی جاسکتی ہے کہ فقہ شیعہ میں ولایت فقیہ کی جڑیں محکم اور مضبوط ہیں ۔ ہاں اسکی جزئیات میں علماء کے درمیان اختلاف ہوسکتا ہے ۔ لیکن اگر قدیم زمانے میں علماء نے اسے اہمیت نہیں دی تو اسکی ایک وجہ یہ بھی تھی کہ یہ کام ہونے والا نہیں ہے اور لوگ اسے قبول کرنے کی آمادگی نہیں رکھتے ہیں لیکن جب آپ ان علماء کی کتابوں کا مطالعہ کرتے ہیں تو کوئی عالم بھی اسلام کے علاوہ کسی حاکمیت کو قبول نہیں کرتا ہے ۔
📋صاحب جواہر نے اپنی کتاب جواہر الکلام فی شرح شرائع الاسلام ج 21 میں ولایت فقیہ کو ولایت کے باب میں اسے بیان نہیں کیا بلکہ جہاد اور اسکے متعلق ابواب میں ولایت فقیہ کا ذکر کیا ہے جس سے معلوم ہوتا ہے کہ صاحب جواہر بھی ولایت فقیہ کے دائرہ کار کو وسیع تسلیم کرتے ہیں ۔
کسی بھی اسلامی معاشرے کو کمال تک پہنچنے کے لیے ولی فقیہ کی ضرورت الزامی ہے اور قدیم سے تمام علماء شیعہ کا اس پر اتفاق ہے ۔
🔎محمد بن نعمان 413 ھ۔ق شیخ مفید ⬅️ جب بھی کسی معاشرے پر سلطان عادل ( امام معصوم ؑ ) کا وجود نہ ہو ۔ فقیہ جو اہل حق ، عادل، تجربہ کار اور صاحب عقل و فضل ہو، اس سلطان عادل کے فرائض کو اپنے دوش پر سنبھالے ۔
المقنہ ص 95
منبع: کتاب ولایت فقیہ،کانون عزت و اقتدار
سازمان بسیج مستضعفین
17/09/11