Velayat-e faqih
❓کیا آپ قرآن کی کسی آیت سے ولایت فقیہ کا اثبات کرسکتے ہیں ؟؟ ❓
📣امام صادقؑ نے بھی علماء کی ولایت کے اثبات کیلئے قرآن سے مثال دی ہے۔
جن خصوصیات کی بدولت کوئی شخص بھی امامت کا مستحق ہوتا ہے ،وہ ہیں
✔️پاکدامنی، گناہوں سے دوری اور معصیت سے دوری جو انسان کو،آتش دوزخ کے لائق بناتی ہے ( ان سے دوری اختیار کرنا ہے ) ۔
✔️تمام حرام اور حلال کا علم ہونا اور ان احکام کا جن کی لوگوں کو ضرورت ہوسکتی ہے
✔️تیسری خصوصیت قرآن کا علم هونا ہے ( قرآن کی عمومی اور خصوصی شناخت،ناسخ اور منسوخ)
💬ابی عمر زبیری نے پوچھا .اس بات کی کیا دلیل ہےکه امامت اسی کا حق ہے جس میں یه خصوصیات پائی جاتی ہیں
📢حضرت نے جواب دیا که خداوند متعال کا قول ہے که یه وه لوگ جو خدا کی طرف سے حکومت بنانے کی اجازت رکهتے ہیں ان کے بارے میں ہے
إِنَّا
أَنزَلْنَا التَّوْرَاةَ فِیهَا هُدًى وَنُورٌ ۚ یَحْکُمُ بِهَا
النَّبِیُّونَ الَّذِینَ أَسْلَمُوا لِلَّذِینَ هَادُوا
وَالرَّبَّانِیُّونَ وَالْأَحْبَارُ
بیشک ہم نے توریت کو نازل کیا
ہے جس میں ہدایت اور نور ہے اور اس کے ذریعہ اطاعت گزار انبیایہودیوں کے
لئے فیصلہ کرتے ہیں اور اللہ والے (ربانیون)اور علمائے یہود (الاحبار)اس
چیز سے فیصلہ کرتے ہیں جس کا کتاب خدا میں ان کو محافظ بنایا گیا ہے
( سوره مائده آیت 44 )
🔶اسی لیۓ رهبروں کا دوسرا گروه ربانیون ہے ،انبیاء نہیں ہیں وه لوگ جو معاشرے کے لوگوں کو اپنے علم سے تربیت کرتے ہیں ،
🔷تیسرا گروه احبار ، علماء ہیں جو ربانیون کے علاوه ہیں
(المیزان،فى تفسیر القران،ج٥،ص ٣٦١)(البرھان فی تفسیر القران،ج۲،ص۳۰۶)(تفسیرالعیاشی،ج۱،ص۳۲۲،۳۲۳)
تفسیر نور الثقلین،ج۱ص۶۳۴)(میزان الحکمہ،ج۱،ص۲۵۳)(بحار الانوار،ج۲۵،ص۱۴۹)
اس آیت اور حدیث کے مطابق خدا کی ولایت رسول اور آئمه ع کو منتقل ہوتی ہے
❓اب
زمانه غیبت میں آپ کسی بھی معاشرے کی رهبری کس کے سپرد کرنا پسند کریں گے
اسکو جسے دین ، خدا ،قرآن کا علم نهیں ہے یا اسے جو ان علوم پر عبوررکهتا
ہے
❓وه شخص رهبری کے لائق ہے جسے اسلامی احکام کا علم نہیں اور نہ ہی
ان پر عمل کرتا ہے یا وہ شخص جو عادل ہے اور قرآن کےاحکام استنباط کرسکتا
ہے ظاہری بات ہے کہ دوسرے شخص کو ترجیح ہے ۔
✅الفقھا امناء الرسل
رسول اکرم ص نے فرمایا
فقھا جب تک دنیا دنیا میں داخل نہ ہوں پیغمبروں کے امین ہیں
آپ ص سی سوال ہوا دنیا میں داخل ہونے سے کیا مراد ہے ؟
آپ ص نے فرمایا جب کسی سلطان جائر کی پیروی کریں ،اگر ایسا کریں اپنے دین کے لیے اُن سے با حذر رہو
(الکافی ، ج ا،ص 26)
یعنی جو ذمہ داریاں پیغمبروں کی ہیں وہ ذمہ داریاں فقھا کہ سپرد کی جاسکتی ہیں ۔وہ فقھا جو پاک ہوں اور اسلامی احکام پر عمل کریں
(کتاب،ولایت فقیہ،کانون عزت و اقتدار)