معارف قرآن و اھل البیت (ع)

معارف قرآن و اھل البیت (ع)

۱۶ مطلب با موضوع «فقه :: ولایت فقیه» ثبت شده است

🎓ولایت فقیہ🎓
⁉️کہا جاتا ہے کہ ولایت فقیہ امام خمینیؒ  کی ایجاد ہے اس سے پہلے ولایت فقیہ کا تصور اسلام میں نہ تھا ؟؟ کیا یہ بات صیح ہے ؟؟؟
📍ولایت فقیہ ، شیعہ فقہ کا ایک بہت اہم جز ہے ۔ جن کو فقہ کا علم نہیں انہیں اس بات کا تصور ہے کہ یہ امام خمینیؒ  کی ایجاد ہے ۔ قدیمی شیعہ علماء بھی ولایت فقیہ کو تسلیم کرتے ہیں ۔ امام خمینیؒ  نے اس ولایت فقیہ کے نظریے کو آج کی دنیا اور سیاست کے مطابق ڈھال کر لوگوں کے سامنے پیش کیا اور اس کو ایسا سادہ اور عملی زبان میں بیان کیا کہ ہر صاحب نظر اس نظریے کو سمجھ سکے ۔

📍مرحوم میرزا  شیرازی نے بھی اپنے دور میں تمباکو کے حرام ہونے پر جو فتویٰ لگوایا اسکی جڑیں سیاسی تھیں اور باقی فقہاء اور علماء پر بھی اس پر عمل کرنا واجب تھا ۔
📍اسی طرح میرزا محمد تقی شیرازی نے بھی جہاد اور دفاع کا حکم دیا ۔ جو کے ایک حکومتی حکم تھا ۔ ان شخصیات نے اس وقت مسلمانوں کی صلاح کیلئے یہ سیاسی احکام لاگو کروائے باقی علماء جو ولایت فقیہ کی فقہی ہونے سے موافق ہیں ان میں مرحوم کاشف الغطاء ، مرحوم نراقی اور مرحوم آقا نائینی ہیں ۔

🔎مرحوم کاشف الغطاء ⬅️ ولایت کے چار رتبے ہیں اور تیسرا وه ہے جس میں مجتھد کی ولایت هوتی هےاور وه نائب امام هےاور دلائل سے ثابت هوتا هےکه فقیه معاشرے کے تمام عمومی امور اور معاشرے کی نظام دهی کے لیے ولایت رکھنا هے (الفردوس الاعلی ..ص 54)

🔎مرحوم نراقی ⬅️جهاں جهاں پیغمبر ص اور آئمه کی ولایت کا اطلاق ہوتا ہے (جو اسلام کے محافظ هیں)  فقیه بھی اسی دائره کار میں ولایت اور اختیار رکھتا ہے
(عوان الایام . عائده تحدید ولایه الحاکم ص 178 -188)
📝انصاف کے ساتھ یہ بات کہی جاسکتی ہے کہ فقہ شیعہ میں ولایت فقیہ کی جڑیں محکم اور مضبوط ہیں ۔ ہاں اسکی جزئیات میں علماء کے درمیان اختلاف ہوسکتا ہے ۔ لیکن اگر قدیم زمانے میں علماء نے اسے اہمیت نہیں دی تو اسکی ایک وجہ یہ بھی تھی کہ یہ کام ہونے والا نہیں ہے اور لوگ اسے قبول کرنے کی آمادگی نہیں رکھتے ہیں لیکن جب آپ ان علماء کی کتابوں کا مطالعہ کرتے ہیں تو کوئی عالم بھی اسلام کے علاوہ کسی حاکمیت کو قبول نہیں کرتا ہے ۔
📋صاحب جواہر نے اپنی کتاب جواہر الکلام فی شرح شرائع الاسلام ج 21 میں ولایت فقیہ کو ولایت کے باب میں اسے بیان نہیں کیا بلکہ جہاد اور اسکے متعلق ابواب میں ولایت فقیہ کا ذکر کیا ہے جس سے معلوم ہوتا ہے کہ صاحب جواہر بھی ولایت فقیہ کے دائرہ کار کو وسیع تسلیم کرتے ہیں ۔
کسی بھی اسلامی معاشرے کو کمال تک پہنچنے کے لیے ولی فقیہ کی ضرورت الزامی ہے اور قدیم سے تمام علماء شیعہ کا اس پر اتفاق ہے ۔
🔎محمد  بن نعمان 413 ھ۔ق شیخ مفید ⬅️ جب بھی کسی معاشرے پر سلطان عادل ( امام معصوم ؑ ) کا وجود نہ ہو ۔ فقیہ جو اہل حق ، عادل، تجربہ کار اور صاحب عقل و فضل ہو، اس سلطان عادل کے فرائض کو اپنے دوش پر سنبھالے ۔
المقنہ ص 95
منبع: کتاب ولایت فقیہ،کانون عزت و اقتدار
سازمان بسیج مستضعفین

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 11 September 17 ، 23:24
جعفر علی نقوی

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 06 September 17 ، 17:07
جعفر علی نقوی


💬 حکومت اسلامی  کی کیا ذمه داری هے.. اور اسکے مقابلے میں لوگوں کی کیا ذمه درای هے...❓❓❓❓ 🤔

جواب )  حکومت اسلامی کی کلی طور پر سب سے اساسی اور بنیادی ذمےداری یه هے که لوگوں سے کیے هوۓ وعدوں  کو وفاکرے. اپنے اختیارات کو استعمال کرتے هوۓ تمام وسائل بروۓکار لاۓ،اپنی تمام تر کوششیں لوگوں کی خدمت کیلۓ صرف کرے ...  حکومت اسلامی کی کچھ ذمےداریاں ہم قارئین کی خدمت میں بیان کررهے هیں❗️❗️❗️❗️

👈🏾 قومی عزت ، غیرت اور حمیت  کو برقرار رکهے اور هر قسم کی ظالم اور جابر  طاقتوں کی نفی کرے. 💭
👈🏾 دینی ، ثقافتی اور اخلاقی پهلوؤں میں رشد و تکامل پیدا کرنے کے لۓ سعی اور کوشش کرے.. 💭
👈🏾ملکی سالمیت کیلۓ داخلی اور خارجی امنیت کو بر قرار کرے.. 💭
👈🏾 لوگوں کے لیۓ رفاهی ، فلاحی کاموں کو انجام دے ، مادی ضروریات کا خیال رکهے.. ❗️❗️
👈🏾حکومت  اسلامی کا رویه لوگوں کے لیے خاشع و خاضع هو.. 💭

* حکومت اسلامی کے بارے میں لوگوں کی ذمےداریاں
 
👈🏾  لوگ حکومت اسلامی ، اسکے وزرءا ، اداروں  اور اراکین کی  بھر پور حمایت کریں ❗️❗️
👈🏾 اپنی مخلص آراء سے حکومت کو آگاه کریں اور ھر مشوره دیں  جو حکومت اسلامی کی تقویت کا باعث بنے ....❗️❗️

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 05 September 17 ، 21:00
جعفر علی نقوی



ولایت فقیه کی آسان اور ساده زبان میں تعریف کریں ؟
🤔💭
جواب)  ولایت فقیه یعنی ایسے انسان کی حاکمیت جو تفکر اور ایمان میں اپنے معاشرے میں سب سے بهتر هو..❗️❗️.. معاملات کو بهتر جانتا هو..... ایسا انسان هی اپنے معاشرے کو فلاح و نجات اور مادی اور معنوی تکامل تک پهنچا سکتا هے.❗️❗️....

فقیه وه هے جو دین کو پهچانتا هو اس راستے کو پهچانتا هو جو دین نے لوگوں کے لیے مشخص کیا هے...... تاکه اس راستے پر عمل پیرا هو کر  خوش بخت ،☺️ سعادتمند❤️  بن سکے .....

        فقیه یعنی ایسے انسان کی حکومت جسکے هر فیصلے میں منطق🤔 اور عقلی منابع موجود هوں......
    
        فقیه یعنی معاشرے کو طاقت☄️💫 ، نشاط و تازگی بخشنے والا ، معاشرے کو فعال رکهے.......  فقیه ایک ایسا مرکز 🏩هے جس سے تمام 🌧چشمے گذر کر معاشرے تک پهنچتے هوں    ....... تمام قوانین  کو اجرا کرنا جانتا هو.   تمام لوگ اسکے پیچهے چلیں🚶🚶🚶🚶🚶 ...........  تاریکیوں میں معاشرے    کو روشن راهوں کی طرف لیجا سکے.... برگرفته از کتاب سایه عظمی ولایت........

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 04 September 17 ، 22:35
جعفر علی نقوی


بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

*💡ولایت فقیہ پر عقلی دلیل💡*

🖊ہماری فقہ میں  متفقہ علیہ امر ہے کہ کسی بھی حکم شرعی کو چار طرح سے استناد کیا جا سکتا ہے.
۱- قرآن
۲- سیرت معصومین
۳- اجماع
۴- عقل  

ان میں سے ایک سے بھی کسی چیز کا حکم ثابت ہوجائے تو وہ چیز شریعت کا حصہ بن سکتی ہے.

🔎اب ہم سب جانتے ہیں کہ انبیاء (ع) کے بعد ولایت آئمہ (ع) کے اختیار میں آئی آئمہ (ع) جب امام مہدی (عج) غیبت میں گئے تو پیچھے اپنے نواب بنا کر یہ ثابت کر گئے کہ آئمہ (ع) کے وارث یہ فقہاء ہیں.

🖇اب جب حکومت کی بات آتی ہے تو یا تو حاکم نبی ہو، یا امام معصوم ہو. اچھا اگر یہ دونوں نہ ہوں تو عقل کیا کہتی ہے، ظاہر ہے یہ ہی کہ جو ان سے بہت زیادہ مماثلت رکھتا ہو وہ ہی ہو. یعنی وہ علوم دین پر مہارت رکھتا ہو. عادل ہو، عقل و شعور رکھتا ہو، شجاع ہو...
تو ایسے میں جب معصوم امام کی ظاہری حکومت ممکن نہیں ہے تو کیا ہم حکومت سے دستبردار ہوجائیں کہ نہیں صاحب چاہیئے تو معصوم کی حکومت نہیں تو بس!
🔓ایسا کرنا عقل کے خلاف ہوگا کیونکہ قانون ہے کہ اگر ۱۰ لوگ سمندر میں ڈوب رہے ہوں اور صرف سات کو بچایا جا سکتا ہے تو ان کو بچایا جائے یہ نہیں کہ بچانا ہے تو پورے دس کو ہی بچانا ہے ورنہ نہیں.

سو جب عقل کہتی سے ولایت فقیہ یعنی ایک فقیہ کی حکومت ثابت ہوگئی تو اب آپ اس کا انکار نہیں کر سکتے.

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 04 September 17 ، 22:34
جعفر علی نقوی

 🎓ولایت فقیہ🎓
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

⁉️سوال: *جب حاکم و امام و خلیفہ کا انتخاب فقط اللہ (ج) ہی کر سکتا ہے تو اس وقت کے ولی فقیہ کی حیثیت کیا رہ جاتی ہے؟ انہیں تو اللہ (ج) یا معصوم نےخاص طور پر نام لے کر  منتخب نہیں کیا.*



💬جواب:  براہ کرم اس مثال پہ غور فرمائیں. آپ سمندر میں کشتی پر جا رہے ہیں اور آپ کے کچھ دوست دوسری کشتی میں سوار ہیں. اچانک ان کی کشتی ڈوبنے لگتی ہے. آپ ان میں سے صرف تین کو ہی بچا سکتے ہیں. تو آپ کیا کریں گے؟ تین کو بچائیں گے یا یہ کہہ کر چھوڑ دیں گے کہ بھئی بچانا ہے تو سب کو بچانا ہے نہیں تو تین کو بھی ڈوبنے دو.؟
🖊بیشک آپ ان تین کو بچائیں گے. ہاں سب کو بچا پاتے تو بہت اچھی بات تھی مگر اب نہیں بچا سکتے تو عقل کا تقاضہ یہ ہے تین کو بچا لینا چاہیئے.

🔍اس مثال میں جتنے بچا سکتے ہو بچاؤ والے اصول کو فقہ میں تنزل تدریجی کہتے ہیں. جیسے پانی استعمال نہیں کر سکتے تو تیمم کرو. نماز کھڑے ہو کر نہیں پڑھ سکتے تو بیٹھ کر، نہیں تو لیٹ کر ...

اب ھم جب کہتے ہیں کہ حاکم صرف اللہ (ج) کا ہی انتخاب کردہ ہو تو کیا ایسے دور میں جب ایک نبی یا معصوم  موجود نہ ہو تو ظالم حکمران کو اپنی مرضی پہ چھوڑ دیا جائے کہ وہ ظلم کرتا رہے یا ہم اپنے معاشرے سے ایک عادل انسان کو اس ظالم کی جگہ منتخب کریں؟ کیا کریں؟ ❓
یہاں ہم تنزل تدریجی کا اصول اپنائیں گے کہیں گے بھئی ٹھیک ہے نبی موجود نہیں، معصوم پردہ غیبت میں ہے تو اب کیا ہم ہاتھ پہ ہاتھ دھرے بیٹھے رہیں  اور یہ کہہ کر ظلم برداشت کرتے رہیں کہ بس حاکم تو اللہ (ج) ہی منتخب کردہ قبول ہے باقی نہیں؟⁉️
نہیں!
ہم کہیں گے کہ بھائی اللہ (ج) کا منتخب کردہ حاکم ہوتا تو بہت اچھا تھا مگر جب ظاہرا وہ موجود نہیں تو ہم ایک ایسا اچھا و عادل انسان اپنے لیئے حاکم منتخب کریں جو بیشک معصوم نہ ہو مگر دین سے آگاہی رکھتا ہو، عادل ہو...  ❤️
تو بھائی یہ ساری خصوصیات آپ کو ایک مجتہد جامع الشرائط میں ہی ملتی ہیں تو اگر اسے حاکم بنا لیا تو کیا حرج ہے. نماز روزے کا پابند، احکام اسلامی کا ماہر، عادل، با اخلاق، شجاع... اور کیا چاہیئے ہمیں.  
لہٰذا یہ جو ولی فقیہ ہیں بیشک اللہ (ج) کے منتخب کردہ نہیں لیکن تنزل تدریجی کے اصول کے تحت اس سے بہتر آپشن ہمارے پاس نہیں.🔎

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 04 September 17 ، 22:32
جعفر علی نقوی

‍  🎓ولایت فقیہ🎓

⁉️س: کچھ لوگ  اس کوشش میں کیوں ہیں کہ یہ ثابت کریں کہ حکومت اور ولایت فقیہ ،خدا  کی بندگی ہے اور انسان کے کمال تک پہنچنے کا ذریعہ ہے ؟؟

💬ج: تمام انبیاء کا مقصد لوگوں کی صراطِ مستقیم کی طرف رہنمائی ہے ۔
🌀صراط مستقیم کا مطلب یعنی عبودیت۔
  " میری عبادت کرو کیونکہ یہی صراط مستقیم ہے ۔"
( سورہ یسین آیت نمبر 61)
 ❇️توحید کا اصلی معنی یہ ہے کہ انسان خدا کے علاوہ کسی کی عبادت نہ کرے۔( نہج البلاغہ ۔ خطبہ نمبر 40) :
📘توحید سے مراد یہ ہے کہ اللہ انسان کی پوری زندگی کا حاکم ہے۔ اس لیےتوحید کو ماننے کا صرف یہ مطلب نہیں کہ انسان صرف یہ سوچتا اور مانتا ہو کہ خدا ایک ہے ۔ قریش کے کفار بھی خدا کو مانتے تھے لیکن  اس کے شریک کے قائل تھے اور ان شرکاء کے وسیلے سے خدا سے طلب شفاعت کرتے تھے ۔

📎📎📎یعنی توحید کا اصل معنی یہ ہے کہ معاشرے پر خدا کی حاکمیت ہو۔📎📎📎

⁉️خدا کی حاکمیت کیا ہے ؟؟
🏷خدا کی حاکمیت یہ ہے کہ خدا کے قوانین معاشرے پر لاگو ہوں ۔ انسان پر اور انسانی معاشرے پر اصلی حاکم خدا ہے ۔ اور خدا کی یہ حکومت ایک انسان کے توسط سے لوگوں پر جاری ہو اور یہ انسان خدا کے بنائے ہوئے معیار کے مطابق ہو اور یہ انسان پیغمبرﷺ ہیں اورآئمہ ہیں اور  ان کی غیبت میں ان کے جانشین ، اوصیاء، فقیہ اور دین شناس لوگ ہیں ۔
⁉️کیا انسان خدا کی حکومت کے بغیر کمال تک نہیں پہنچ سکتے
✳️ہر ملت کا سب سے مہم اور حساس مسئلہ حکومت ، ولایت ،مدیریت اور حاکمیت کا مسئلہ ہے۔ یہ سب سے زیادہ اہم نکتہ ہے جو اس ملت کے مستقبل کا فیصلہ کرتا ہے سب قوموں نے اپنے طریقے سے اس مسئلے کو حل کرنے کی کوشش کی ہے لیکن اکثر نقصان ہی اٹھارہے ہیں ۔
حکومت اورنظام کی منظم تشکیل کے بغیر ، معاشرے کا نظام درہم برہم ہوجاتا ہے ۔ یہ حکومت اور نظام ہے جو کسی بھی تحریک ،فعالیت اور احکام کے اجراء کو منظم کرتی ہے اور معاشرے میں عدالت برقرار کرتی ہے ۔

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 04 September 17 ، 22:31
جعفر علی نقوی

🎓ولایت فقیہ🎓

کیا ایک دینی حکومت میں انسان کی آزادی اور کرامت کا خیال لکھا گیا ہے ۔⁉️

آسمانی اور الہٰی قوانین کے مطابق ،یہ لوگ ہیں ،جو کسی بھی حکومت دینی ،کے مستقبل کا انتخاب کرتے ہیں اور قوانین الہی ،اس سلسلے میں، لوگوں کے لیے اہمیت  قائل رکھتا ہے۔
🖇یعنی ایک ایسی ڈموکر یسی ہو ،جس میں اسلامی معاشرے کے لوگ خدا کے احکام ،اور ہدایت کے مطابق نمائندے کا انتخاب کرتے ہیں ،ایک ایسا انتخاب جو خدا کے احکام کے مطابق ہو اور ہر قسم کے عیب اور نقص سے پاک ہو
❌آج غرب میں ڈموکراسی کی خاطر،صرف لوگوں کی خواہشات پر توجہ کی جاتی ہے اور بدترین قوانین بنائے جاتے ہیں ۔ جن کی واضح مثال جنسی بے راہروی ہے۔یہ قوانین رسمی طور پر ملک کے قانون میں شامل کیے جاتے ہیں ۔
✅لیکن ایک اسلامی نظام میں ، لوگ انتخاب کرتے ہیں ،فیصلہ کرتے ہیں اور اپنے ملک کے مستقبل کو منتخب لوگوں کے سپرد کرتے ہیں ،لیکن  یہ ڈموکریسی خدا کے احکام کے زیر سایہ چلتی ہے اور صراط مستقیم سے خارج نہیں ہوتی اور دینی ڈموکریسی کا یہ سب سے اہم نکتہ ہے ۔
✳️تفکر اسلامی کے مطابق خدا نے انسان کو حقوق دیے ہیں ۔ ان میں سے ایک یہ ہے کہ شخص اپنا اختیار کسی کو سونپ سکتا ہے  کہےکہ آغا آپ آؤ اور ہمارے لیے اس کام کو انجام دو  اسی کو ووٹ دینا کہتے ہیں اور اس شخص کا انتخاب کیا جاتاہے ،جو اسے دینی احکام کے مطابق صراط مستقیم پر   ،کمال تک پہنچا سکے ۔

‼️خوارج کہتے تھے کہ خدا کے حکم کے بغیر کوئی حکم نافذ نہ ہو حکومت خدا کا حق ہے لیکن حضرت علیؑ نے فرمایا کہ یہ بات صیح ہے کہ حکومت خدا کا حق ہے وہ جو خلق کرتا ہے قانون اور مقررات بھی اسی کے جاری ہوتے ہیں آپ کہہ رہے ہو قانون اور حکومت خدا کے لیے ہے لیکن یہ قانون اجرا کون کروائے گا
کیا آپ یہ کہتے ہو کہ خدا کے علاوہ کوئی قوانین کا اجرا نہ کروائے ؟؟۔۔۔ آخر کار انسانی معاشرے کو رہبر کی ضرورت ہے ۔ حاکم چاہیے۔ امیر چاہیے۔ یہ فطرت کا تقاضا ہے کہ ایک انسانی معاشرے میں احکام کو جاری کروایا جائے، صرف قوانین کا ہونا کافی نہیں ہے ۔ ایک شخص کا وجود لازمی ہے جو قانون کے اجرا اور اس کی نگرانی کرے ۔
❇️اگر انسان کسی حکومت کے تحت زندگی گزارنا چاہتا ہے تو اسے اس حکومت کے تحت زندگی گزارنی چاہیے جس کے قبضے میں زمین و آسمان ہے اور یہ حکومت،حکومت  الہی ہے۔
⚠️معاشرہ جس میں ولایت نہ ہو وہ ترقی نہیں کرسکتا ۔ اور وہ معاشرہ جس میں ولایت ہو وہ انسان کو اس کے کمال تک لے کر جاتا ہے ۔
جس بھی نظام حکومت میں انسان زندگی گزارتا ہے اس کے عبودیت  خدا ، اور بندگی انسان پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ ؟❓

📢اصول کافی میں ہے امام صادقؑ نے فرمایا " خدا شرم نہیں کرتا اس قوم پر عذاب کرنے میں جن کا امام خدا کی جانب سے نہ ہو چاہے وہ دیندار ہی کیوں نہ ہو اور لوگ چاہے نیکوکار اور پرہیزگار ہوں

لیکن خدا شرم کرتا ہے کہ اس امت کو عذاب کرے کہ جس کے پاس امام ہو جو خدا کی جانب سے دین سکھائے چاہے وہ امت اپنے اعمال میں ستمگر اور بدکار ہی کیوں نہ ہو ۔" ( الکافی ۔ ج،ا،ص 376)

♦️ہوسکتا ہے میں اور آپ ولایت کو ماننے والے ہوں لیکن اہم یہ ہے کہ جس معاشرے میں ہم زندگی گزار رہے ہیں وہ اس میں ولایت کی حکومت ہے یا نہیں !  ان دونوں میں بہت فرق ہے ۔

رسول اکرمﷺ کے بعد 25 سال تک اسلامی معاشرہ ولایت مدار نہ تھا۔ ہاں ولایت کو ماننے والے لوگ موجود تھے 25 سال کے بعد جب امام علیؑ حاکم بنے تو معاشرہ ولایت مدار ہوگیا
اسی لیے اگر ہم ایک یادو شخص ولایت کو قبول کرتے ہیں یا پورا معاشرہ ولایت مدار ہے اور حاکم خدا کی جانب سے ہے ان دونوں میں بہت فرق ہے ۔!!

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 04 September 17 ، 22:30
جعفر علی نقوی

🎓ولایت فقیہ🎓

⁉️⁉️کیا حکومت اسلامی کے بغیر احکام اور قوانین اسلامی اجراء نہیں کیے جاسکتے ؟؟؟

💬وطن کی حدود کے دفاع کیلئے، ٹیکس ،خمس اور زکوت وصول کرنے کیلئے،اور قصاص اور اسلامی سزاؤں پر عمل درآمد کرانے کیلئے ایک اسلامی حکومت کا ہونا لازمی ہے اسی لیے حکومت کی تشکیل اور قوانین کا اجراء ولایت مداری کا ایک حصہ ہے ۔

جو احکام رسول اکرمؐ  لے کر آتے ہیں وہ کسی ایک زمان و مکان کیلئے محدود نہیں اور ان کے اجراء کیلئے ایک اسلامی حکومت کی ضرورت ہے ۔

اگر اسلامی قوانین کی ماہیت اور کیفیت کا مطالعہ کریں ان سے بھی یہ بات سامنے آتی ہے کہ ان کے اجراء کیلئے ایک اسلامی حکومت کا وجود لازمی ہے ۔

اور ایک اسلامی حکومت کے اجراء کے بغیر ان پر عمل درآمد ممکن نہیں ۔

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 04 September 17 ، 22:22
جعفر علی نقوی

 🎓ولایت فقیہ🎓
⁉️غیبت کے زمانے میں جب ہماری پہنچ امام زمانہ عج پر نہیں پھر بھی اسلامی حکومت تشکیل دینا ضروری ہے ؟؟؟

غیبت صغرا کو گزرے ہزار سال سے زیادہ ہو چلے ہیں اور ظہور کا وقت بھی معلوم نہیں تو کیا اس مدت میں اسلامی قوانین اور احکام کا اجرا ہونا ضروری نہیں ہے !!!اور اگر یہ قوانین اور احکام لاگو نہ ہوں تو معاشرے کا نظام درہم برہم ہوجائے گا اور ہر شخص اپنی مرضی کے مطابق عمل کرے گا ۔‼️
✅اور اگر ہم معاشرے میں اسلامی احکام اور قوانین لاگو کروانا چاہتے ہیں تو اس کیلئے پہلی ضرورت اسلامی حکومت کا قیام ہے کہ ایک اسلامی حکمران کی حکومت ہو جو کسی بھی معاشرے میں لوگوں کو اسلامی قوانین کے مطابق لے کر چل سکے ۔اور امام کی غیبت میں اس حکومت کو ولایت فقیہ کی حکومت اور حاکم کو ولی فقیہ کہا جاتا ہے
⁉️کچھ لوگ کہتے ہیں کہ دین کو سیاست سے جدا کردیا جائے تو اسلام کی پاکیزگی زیادہ اچھے طریقے سے قائم رکھی جاسکتی ہے ۔ دین اور سیاست علحدہ علحدہ ہیں؟ کیا یہ درست ہے ؟

💪🏻انقلاب اسلامی ایران ،اس بات کو غلط ثابت کرنے میں کامیاب ہوا ہے لیکن ابھی بھی لوگ اس انقلاب کی مخالفت کرتے ہیں کہ دین اور سیاست کا آپس میں تعلق نہیں ہونا چاہیے حالانکہ پیغمبر اکرمؐ  جونہی مکہ سے نکل کر مدینے پہنچے آپ ص نے سب سے پہلے ایک ایسی اسلامی حکومت کی بنیاد رکھی جس میں سیاست ، لشکر ، اقتصاد ۔۔۔۔سب شامل تھا ۔یعنی یہ نہیں کہا کہ میں صرف تمہارے اعتقاد اور اخلاق درست کرنے آیا ہوں ۔ اور جاؤ تم لوگ اپنے لیے کسی اور کو حاکم بنالو۔ پیغمبر ﷺ نے سیاست کو پوری طرح سے اپنے ہاتھ میں لیا جبکہ آپ پیغمبر ص کے عہدے پر فائز تھے ۔
✍🏻ویسے بھی اگر پیغمبر ﷺ کو سیاست سے لینا دینا نہ ہوتا مسجد میں بیٹھ کر فقہ سکھاتے تو کسی کو آپ سے کوئی مسئلہ نہ ہوتا اور نہ ہی کوئی جنگ ہوتی ۔
🕌اور سید الشھداء ع بھی اگر صرف فقہ سکھاتے اور شرعی مسائل بتاتے تو یزید بھی ان کا بہت احترام کرتا اور ان سے اسے کوئی مسئلہ نہ ہوتا ۔
⚠️حتٰی کوئی امام بھی اگر حاکم وقت کی مخالفت نہ کرتا تو نہ کوئی جنگ ہوتی نہ کوئی لڑائی ۔
سب سے بری چیز جو ہم نے سیکھ لی ہے وہ یہی ہے کہ اسلام کہتا ہے کہ عبادت کرو، نماز ، روزہ انجام دو اس نے دین کا چہرہ مسخ کردیا ہے۔
♻️اسلام پورے کا پورا سیاست سے منسلک ہے ۔

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 04 September 17 ، 22:21
جعفر علی نقوی