معارف قرآن و اھل البیت (ع)

معارف قرآن و اھل البیت (ع)

۲۲ مطلب با موضوع «فقه» ثبت شده است

 🎓ولایت فقیہ🎓
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

⁉️سوال: *جب حاکم و امام و خلیفہ کا انتخاب فقط اللہ (ج) ہی کر سکتا ہے تو اس وقت کے ولی فقیہ کی حیثیت کیا رہ جاتی ہے؟ انہیں تو اللہ (ج) یا معصوم نےخاص طور پر نام لے کر  منتخب نہیں کیا.*



💬جواب:  براہ کرم اس مثال پہ غور فرمائیں. آپ سمندر میں کشتی پر جا رہے ہیں اور آپ کے کچھ دوست دوسری کشتی میں سوار ہیں. اچانک ان کی کشتی ڈوبنے لگتی ہے. آپ ان میں سے صرف تین کو ہی بچا سکتے ہیں. تو آپ کیا کریں گے؟ تین کو بچائیں گے یا یہ کہہ کر چھوڑ دیں گے کہ بھئی بچانا ہے تو سب کو بچانا ہے نہیں تو تین کو بھی ڈوبنے دو.؟
🖊بیشک آپ ان تین کو بچائیں گے. ہاں سب کو بچا پاتے تو بہت اچھی بات تھی مگر اب نہیں بچا سکتے تو عقل کا تقاضہ یہ ہے تین کو بچا لینا چاہیئے.

🔍اس مثال میں جتنے بچا سکتے ہو بچاؤ والے اصول کو فقہ میں تنزل تدریجی کہتے ہیں. جیسے پانی استعمال نہیں کر سکتے تو تیمم کرو. نماز کھڑے ہو کر نہیں پڑھ سکتے تو بیٹھ کر، نہیں تو لیٹ کر ...

اب ھم جب کہتے ہیں کہ حاکم صرف اللہ (ج) کا ہی انتخاب کردہ ہو تو کیا ایسے دور میں جب ایک نبی یا معصوم  موجود نہ ہو تو ظالم حکمران کو اپنی مرضی پہ چھوڑ دیا جائے کہ وہ ظلم کرتا رہے یا ہم اپنے معاشرے سے ایک عادل انسان کو اس ظالم کی جگہ منتخب کریں؟ کیا کریں؟ ❓
یہاں ہم تنزل تدریجی کا اصول اپنائیں گے کہیں گے بھئی ٹھیک ہے نبی موجود نہیں، معصوم پردہ غیبت میں ہے تو اب کیا ہم ہاتھ پہ ہاتھ دھرے بیٹھے رہیں  اور یہ کہہ کر ظلم برداشت کرتے رہیں کہ بس حاکم تو اللہ (ج) ہی منتخب کردہ قبول ہے باقی نہیں؟⁉️
نہیں!
ہم کہیں گے کہ بھائی اللہ (ج) کا منتخب کردہ حاکم ہوتا تو بہت اچھا تھا مگر جب ظاہرا وہ موجود نہیں تو ہم ایک ایسا اچھا و عادل انسان اپنے لیئے حاکم منتخب کریں جو بیشک معصوم نہ ہو مگر دین سے آگاہی رکھتا ہو، عادل ہو...  ❤️
تو بھائی یہ ساری خصوصیات آپ کو ایک مجتہد جامع الشرائط میں ہی ملتی ہیں تو اگر اسے حاکم بنا لیا تو کیا حرج ہے. نماز روزے کا پابند، احکام اسلامی کا ماہر، عادل، با اخلاق، شجاع... اور کیا چاہیئے ہمیں.  
لہٰذا یہ جو ولی فقیہ ہیں بیشک اللہ (ج) کے منتخب کردہ نہیں لیکن تنزل تدریجی کے اصول کے تحت اس سے بہتر آپشن ہمارے پاس نہیں.🔎

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 04 September 17 ، 22:32
جعفر علی نقوی

‍  🎓ولایت فقیہ🎓

⁉️س: کچھ لوگ  اس کوشش میں کیوں ہیں کہ یہ ثابت کریں کہ حکومت اور ولایت فقیہ ،خدا  کی بندگی ہے اور انسان کے کمال تک پہنچنے کا ذریعہ ہے ؟؟

💬ج: تمام انبیاء کا مقصد لوگوں کی صراطِ مستقیم کی طرف رہنمائی ہے ۔
🌀صراط مستقیم کا مطلب یعنی عبودیت۔
  " میری عبادت کرو کیونکہ یہی صراط مستقیم ہے ۔"
( سورہ یسین آیت نمبر 61)
 ❇️توحید کا اصلی معنی یہ ہے کہ انسان خدا کے علاوہ کسی کی عبادت نہ کرے۔( نہج البلاغہ ۔ خطبہ نمبر 40) :
📘توحید سے مراد یہ ہے کہ اللہ انسان کی پوری زندگی کا حاکم ہے۔ اس لیےتوحید کو ماننے کا صرف یہ مطلب نہیں کہ انسان صرف یہ سوچتا اور مانتا ہو کہ خدا ایک ہے ۔ قریش کے کفار بھی خدا کو مانتے تھے لیکن  اس کے شریک کے قائل تھے اور ان شرکاء کے وسیلے سے خدا سے طلب شفاعت کرتے تھے ۔

📎📎📎یعنی توحید کا اصل معنی یہ ہے کہ معاشرے پر خدا کی حاکمیت ہو۔📎📎📎

⁉️خدا کی حاکمیت کیا ہے ؟؟
🏷خدا کی حاکمیت یہ ہے کہ خدا کے قوانین معاشرے پر لاگو ہوں ۔ انسان پر اور انسانی معاشرے پر اصلی حاکم خدا ہے ۔ اور خدا کی یہ حکومت ایک انسان کے توسط سے لوگوں پر جاری ہو اور یہ انسان خدا کے بنائے ہوئے معیار کے مطابق ہو اور یہ انسان پیغمبرﷺ ہیں اورآئمہ ہیں اور  ان کی غیبت میں ان کے جانشین ، اوصیاء، فقیہ اور دین شناس لوگ ہیں ۔
⁉️کیا انسان خدا کی حکومت کے بغیر کمال تک نہیں پہنچ سکتے
✳️ہر ملت کا سب سے مہم اور حساس مسئلہ حکومت ، ولایت ،مدیریت اور حاکمیت کا مسئلہ ہے۔ یہ سب سے زیادہ اہم نکتہ ہے جو اس ملت کے مستقبل کا فیصلہ کرتا ہے سب قوموں نے اپنے طریقے سے اس مسئلے کو حل کرنے کی کوشش کی ہے لیکن اکثر نقصان ہی اٹھارہے ہیں ۔
حکومت اورنظام کی منظم تشکیل کے بغیر ، معاشرے کا نظام درہم برہم ہوجاتا ہے ۔ یہ حکومت اور نظام ہے جو کسی بھی تحریک ،فعالیت اور احکام کے اجراء کو منظم کرتی ہے اور معاشرے میں عدالت برقرار کرتی ہے ۔

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 04 September 17 ، 22:31
جعفر علی نقوی

🎓ولایت فقیہ🎓

کیا ایک دینی حکومت میں انسان کی آزادی اور کرامت کا خیال لکھا گیا ہے ۔⁉️

آسمانی اور الہٰی قوانین کے مطابق ،یہ لوگ ہیں ،جو کسی بھی حکومت دینی ،کے مستقبل کا انتخاب کرتے ہیں اور قوانین الہی ،اس سلسلے میں، لوگوں کے لیے اہمیت  قائل رکھتا ہے۔
🖇یعنی ایک ایسی ڈموکر یسی ہو ،جس میں اسلامی معاشرے کے لوگ خدا کے احکام ،اور ہدایت کے مطابق نمائندے کا انتخاب کرتے ہیں ،ایک ایسا انتخاب جو خدا کے احکام کے مطابق ہو اور ہر قسم کے عیب اور نقص سے پاک ہو
❌آج غرب میں ڈموکراسی کی خاطر،صرف لوگوں کی خواہشات پر توجہ کی جاتی ہے اور بدترین قوانین بنائے جاتے ہیں ۔ جن کی واضح مثال جنسی بے راہروی ہے۔یہ قوانین رسمی طور پر ملک کے قانون میں شامل کیے جاتے ہیں ۔
✅لیکن ایک اسلامی نظام میں ، لوگ انتخاب کرتے ہیں ،فیصلہ کرتے ہیں اور اپنے ملک کے مستقبل کو منتخب لوگوں کے سپرد کرتے ہیں ،لیکن  یہ ڈموکریسی خدا کے احکام کے زیر سایہ چلتی ہے اور صراط مستقیم سے خارج نہیں ہوتی اور دینی ڈموکریسی کا یہ سب سے اہم نکتہ ہے ۔
✳️تفکر اسلامی کے مطابق خدا نے انسان کو حقوق دیے ہیں ۔ ان میں سے ایک یہ ہے کہ شخص اپنا اختیار کسی کو سونپ سکتا ہے  کہےکہ آغا آپ آؤ اور ہمارے لیے اس کام کو انجام دو  اسی کو ووٹ دینا کہتے ہیں اور اس شخص کا انتخاب کیا جاتاہے ،جو اسے دینی احکام کے مطابق صراط مستقیم پر   ،کمال تک پہنچا سکے ۔

‼️خوارج کہتے تھے کہ خدا کے حکم کے بغیر کوئی حکم نافذ نہ ہو حکومت خدا کا حق ہے لیکن حضرت علیؑ نے فرمایا کہ یہ بات صیح ہے کہ حکومت خدا کا حق ہے وہ جو خلق کرتا ہے قانون اور مقررات بھی اسی کے جاری ہوتے ہیں آپ کہہ رہے ہو قانون اور حکومت خدا کے لیے ہے لیکن یہ قانون اجرا کون کروائے گا
کیا آپ یہ کہتے ہو کہ خدا کے علاوہ کوئی قوانین کا اجرا نہ کروائے ؟؟۔۔۔ آخر کار انسانی معاشرے کو رہبر کی ضرورت ہے ۔ حاکم چاہیے۔ امیر چاہیے۔ یہ فطرت کا تقاضا ہے کہ ایک انسانی معاشرے میں احکام کو جاری کروایا جائے، صرف قوانین کا ہونا کافی نہیں ہے ۔ ایک شخص کا وجود لازمی ہے جو قانون کے اجرا اور اس کی نگرانی کرے ۔
❇️اگر انسان کسی حکومت کے تحت زندگی گزارنا چاہتا ہے تو اسے اس حکومت کے تحت زندگی گزارنی چاہیے جس کے قبضے میں زمین و آسمان ہے اور یہ حکومت،حکومت  الہی ہے۔
⚠️معاشرہ جس میں ولایت نہ ہو وہ ترقی نہیں کرسکتا ۔ اور وہ معاشرہ جس میں ولایت ہو وہ انسان کو اس کے کمال تک لے کر جاتا ہے ۔
جس بھی نظام حکومت میں انسان زندگی گزارتا ہے اس کے عبودیت  خدا ، اور بندگی انسان پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ ؟❓

📢اصول کافی میں ہے امام صادقؑ نے فرمایا " خدا شرم نہیں کرتا اس قوم پر عذاب کرنے میں جن کا امام خدا کی جانب سے نہ ہو چاہے وہ دیندار ہی کیوں نہ ہو اور لوگ چاہے نیکوکار اور پرہیزگار ہوں

لیکن خدا شرم کرتا ہے کہ اس امت کو عذاب کرے کہ جس کے پاس امام ہو جو خدا کی جانب سے دین سکھائے چاہے وہ امت اپنے اعمال میں ستمگر اور بدکار ہی کیوں نہ ہو ۔" ( الکافی ۔ ج،ا،ص 376)

♦️ہوسکتا ہے میں اور آپ ولایت کو ماننے والے ہوں لیکن اہم یہ ہے کہ جس معاشرے میں ہم زندگی گزار رہے ہیں وہ اس میں ولایت کی حکومت ہے یا نہیں !  ان دونوں میں بہت فرق ہے ۔

رسول اکرمﷺ کے بعد 25 سال تک اسلامی معاشرہ ولایت مدار نہ تھا۔ ہاں ولایت کو ماننے والے لوگ موجود تھے 25 سال کے بعد جب امام علیؑ حاکم بنے تو معاشرہ ولایت مدار ہوگیا
اسی لیے اگر ہم ایک یادو شخص ولایت کو قبول کرتے ہیں یا پورا معاشرہ ولایت مدار ہے اور حاکم خدا کی جانب سے ہے ان دونوں میں بہت فرق ہے ۔!!

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 04 September 17 ، 22:30
جعفر علی نقوی

🎓ولایت فقیہ🎓

⁉️⁉️کیا حکومت اسلامی کے بغیر احکام اور قوانین اسلامی اجراء نہیں کیے جاسکتے ؟؟؟

💬وطن کی حدود کے دفاع کیلئے، ٹیکس ،خمس اور زکوت وصول کرنے کیلئے،اور قصاص اور اسلامی سزاؤں پر عمل درآمد کرانے کیلئے ایک اسلامی حکومت کا ہونا لازمی ہے اسی لیے حکومت کی تشکیل اور قوانین کا اجراء ولایت مداری کا ایک حصہ ہے ۔

جو احکام رسول اکرمؐ  لے کر آتے ہیں وہ کسی ایک زمان و مکان کیلئے محدود نہیں اور ان کے اجراء کیلئے ایک اسلامی حکومت کی ضرورت ہے ۔

اگر اسلامی قوانین کی ماہیت اور کیفیت کا مطالعہ کریں ان سے بھی یہ بات سامنے آتی ہے کہ ان کے اجراء کیلئے ایک اسلامی حکومت کا وجود لازمی ہے ۔

اور ایک اسلامی حکومت کے اجراء کے بغیر ان پر عمل درآمد ممکن نہیں ۔

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 04 September 17 ، 22:22
جعفر علی نقوی

 🎓ولایت فقیہ🎓
⁉️غیبت کے زمانے میں جب ہماری پہنچ امام زمانہ عج پر نہیں پھر بھی اسلامی حکومت تشکیل دینا ضروری ہے ؟؟؟

غیبت صغرا کو گزرے ہزار سال سے زیادہ ہو چلے ہیں اور ظہور کا وقت بھی معلوم نہیں تو کیا اس مدت میں اسلامی قوانین اور احکام کا اجرا ہونا ضروری نہیں ہے !!!اور اگر یہ قوانین اور احکام لاگو نہ ہوں تو معاشرے کا نظام درہم برہم ہوجائے گا اور ہر شخص اپنی مرضی کے مطابق عمل کرے گا ۔‼️
✅اور اگر ہم معاشرے میں اسلامی احکام اور قوانین لاگو کروانا چاہتے ہیں تو اس کیلئے پہلی ضرورت اسلامی حکومت کا قیام ہے کہ ایک اسلامی حکمران کی حکومت ہو جو کسی بھی معاشرے میں لوگوں کو اسلامی قوانین کے مطابق لے کر چل سکے ۔اور امام کی غیبت میں اس حکومت کو ولایت فقیہ کی حکومت اور حاکم کو ولی فقیہ کہا جاتا ہے
⁉️کچھ لوگ کہتے ہیں کہ دین کو سیاست سے جدا کردیا جائے تو اسلام کی پاکیزگی زیادہ اچھے طریقے سے قائم رکھی جاسکتی ہے ۔ دین اور سیاست علحدہ علحدہ ہیں؟ کیا یہ درست ہے ؟

💪🏻انقلاب اسلامی ایران ،اس بات کو غلط ثابت کرنے میں کامیاب ہوا ہے لیکن ابھی بھی لوگ اس انقلاب کی مخالفت کرتے ہیں کہ دین اور سیاست کا آپس میں تعلق نہیں ہونا چاہیے حالانکہ پیغمبر اکرمؐ  جونہی مکہ سے نکل کر مدینے پہنچے آپ ص نے سب سے پہلے ایک ایسی اسلامی حکومت کی بنیاد رکھی جس میں سیاست ، لشکر ، اقتصاد ۔۔۔۔سب شامل تھا ۔یعنی یہ نہیں کہا کہ میں صرف تمہارے اعتقاد اور اخلاق درست کرنے آیا ہوں ۔ اور جاؤ تم لوگ اپنے لیے کسی اور کو حاکم بنالو۔ پیغمبر ﷺ نے سیاست کو پوری طرح سے اپنے ہاتھ میں لیا جبکہ آپ پیغمبر ص کے عہدے پر فائز تھے ۔
✍🏻ویسے بھی اگر پیغمبر ﷺ کو سیاست سے لینا دینا نہ ہوتا مسجد میں بیٹھ کر فقہ سکھاتے تو کسی کو آپ سے کوئی مسئلہ نہ ہوتا اور نہ ہی کوئی جنگ ہوتی ۔
🕌اور سید الشھداء ع بھی اگر صرف فقہ سکھاتے اور شرعی مسائل بتاتے تو یزید بھی ان کا بہت احترام کرتا اور ان سے اسے کوئی مسئلہ نہ ہوتا ۔
⚠️حتٰی کوئی امام بھی اگر حاکم وقت کی مخالفت نہ کرتا تو نہ کوئی جنگ ہوتی نہ کوئی لڑائی ۔
سب سے بری چیز جو ہم نے سیکھ لی ہے وہ یہی ہے کہ اسلام کہتا ہے کہ عبادت کرو، نماز ، روزہ انجام دو اس نے دین کا چہرہ مسخ کردیا ہے۔
♻️اسلام پورے کا پورا سیاست سے منسلک ہے ۔

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 04 September 17 ، 22:21
جعفر علی نقوی

🎓ولایت فقیہ🎓
⁉️کیا قرآن بھی سیاسی اسلام کا تعارف کرواتا ہے؟؟

🖊مسلمان سالوں تک قرآن سے دور رہے اور اسکی تعلیمات کو نہ جان سکے اور نہ عمل کرسکے ۔اور یہی وجہ باعث بنی کہ کچھ لوگوں نے قرآن کی تعلیمات میں تحریف کی اور کچھ لوگوں نے ان تحریفات کو قبول کرلیا۔

لَقَدْ أَرْسَلْنَا رُسُلَنَا بِالْبَیِّنَاتِ وَأَنزَلْنَا مَعَهُمُ الْکِتَابَ وَالْمِیزَانَ لِیَقُومَ النَّاسُ بِالْقِسْطِ ۖ وَأَنزَلْنَا الْحَدِیدَ فِیهِ بَأْسٌ شَدِیدٌ وَمَنَافِعُ لِلنَّاسِ وَلِیَعْلَمَ اللَّهُ مَن یَنصُرُهُ وَرُسُلَهُ بِالْغَیْبِ ۚ إِنَّ اللَّهَ قَوِیٌّ عَزِیزٌ

📝بیشک ہم نے اپنے رسولوں کو واضح دلائل کے ساتھ بھیجا ہے اور ان کے ساتھ کتاب اور میزان کو نازل کیا ہے تاکہ لوگ انصاف کے ساتھ قیام کریں
(سورة حدید آیت 25 )

⛔️حالانکہ قرآن ظالمین کے قول پر اعتماد کرنے سے منع کرتا ہے اور ظالم کے احکام پر چلنے کو ایمان کے متضاد سمجھتا ہے ۔
أَلَمْ تَرَ إِلَى الَّذِینَ یَزْعُمُونَ أَنَّهُمْ آمَنُوا بِمَا أُنزِلَ إِلَیْکَ وَمَا أُنزِلَ مِن قَبْلِکَ یُرِیدُونَ أَن یَتَحَاکَمُوا إِلَى الطَّاغُوتِ وَقَدْ أُمِرُوا أَن یَکْفُرُوا بِهِ وَیُرِیدُ الشَّیْطَانُ أَن یُضِلَّهُمْ ضَلَالًا بَعِیدًا

📌کیا آپ نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جن کا خیال یہ ہے کہ وہ آپ پر اور آپ کے پہلے نازل ہونے والی چیزوں پر ایمان لے آئے ہیں اور پھر یہ چاہتے ہیں کہ سرکش لوگوں کے پاس فیصلہ کرائیں جب کہ انہیں حکم دیا گیا ہے کہ طاغوت کا انکار کریں اور شیطان تو یہی چاہتا ہے کہ انہیں گمراہی میں دور تک کھینچ کر لے جائے
(نساء 60 )

لَا إِکْرَاهَ فِی الدِّینِ ۖ قَد تَّبَیَّنَ الرُّشْدُ مِنَ الْغَیِّ ۚ فَمَن یَکْفُرْ بِالطَّاغُوتِ وَیُؤْمِن بِاللَّهِ فَقَدِ اسْتَمْسَکَ بِالْعُرْوَةِ الْوُثْقَىٰ لَا انفِصَامَ لَهَا ۗ وَاللَّهُ سَمِیعٌ عَلِیمٌ

🦋دین میں کسی طرح کا جبر نہیں ہے. ہدایت گمراہی سے الگ اور واضح ہوچکی ہے. اب جو شخص بھی طاغوت کا انکار کرکے اللہ پر ایمان لے آئے وہ اس کی مضبوط رسّی سے متمسک ہوگیا ہے جس کے ٹوٹنے کا امکان نہیں ہے اور خدا سمیع بھی ہے اور علیم بھی ہے
(بقرہ 256)
حالانکہ اسلام کی پہلی تعلیم توحید ہے یعنی ہر قسم کی مادی ، سیاسی طاقتوں کا انکار اور ہرقسم کے جاندار اور بےجان بتوں کا انکار ہے ۔
🔖اسی پر چلتے ہوئے رسول اکرمؐ نے مدینے میں پہلی اسلامی توحید پر چلنے والی حکومت کی بنیاد رکھی ۔
لیکن افسوس کی بات ہے کہ کچھ لوگوں نے کہہ دیا کہ دین سیاست سے علحدہ ہے اور بعض نے قبول بھی کرلیا ۔
( کتاب ولایت فقیہ ۔ قانون  عزت و اقتدار )

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 04 September 17 ، 22:19
جعفر علی نقوی

🎓ولایت فقیہ🎓

اگر قرآن اور انبیاء حکومت اور سیاست کے قیام کاحکم دیتے ہیں کیا آئمه ع نے حکومت کے لیے کوئی کوشش کی ؟

👈سب آئمه اطهار کا مقصد حاکمیت الهی کا قیام تها  اسی لیے حکمران آئمه اطهار ع کو شهید  کروادیتے کیونکه آپ امامت کا دعوی کرتے تهے اس زمانے کے باقی بڑے علما کو حاکم کچھ نه کہتے تهے کیونکه کوئی بهی امام ہونے کا دعوی نه کرتا تھا حتی اگر آئمه ع اس بات کا بهی دعوی کرتے که همارے پاس علم کامل ہے تب بھی مسائل پیش نه آتے لیکن آئمه اطهار ع، امامت ، حاکمیت الهی اور سیاست کی تعلیم دیتے اسی لیے ان کو شھید کروادیا جاتا .

    📣امام صادق ع نے عرفات کے میدان میں کھڑے ہوکر فرمایا .
رسول اکرم ص معاشرے کے رهبر ، امام اور حاکم تهے پهر باری بار ی تمام آئمه کے نام لیے پهر اپنا نام بهی لیا ، (الکافی ج 4 ص 446 )  

   🔎اس زمانے کے اهل زهد کو حکمرانوں اور حکومت سے کوئی مسئله نه تها .. جیسے حسن بصری کونے میں بیٹھ کر عبادت کرتے اور کسی بهی قسم کے سیاسی مسائل میں اپنے آپ کو نه الجھاتے
 بر عکس .صلح امام حسن ع کے بعد امام جعفر ع کے زمانه امامت تک شیعه همیشه ایک حکومت علوی برقرار کرنے کی کوششوں میں رهے ہیں . تاکه اسلامی حکومت دوباره خالص طور پر قائم کی جاسکے ..
( کتاب ولایت فقیہ ۔ قانون  عزت و اقتدار )

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 04 September 17 ، 22:17
جعفر علی نقوی



✍️🌹تقلید و اجتہاد 🌹✍️

🕌🌹امام حسن عسکری علیہ السلام🌹🕌


فقہاء(مجتہدین) میں سے ایسا شخص جو:

اپنے نفس کی (گناہوں سے) حفاظت کرنے والا ہو،
اپنے دین کی حفاظت کرتا ہو،
ہوا و ہوس (خواہشاتِ نفسانی) کی مخالفت کرتا ہو،
اور اپنے مولا کی پیروی کرتا ہو،

تو پھر عوام کی ذمہ داری ہے کہ اس کی تقلید (پیروی) کریں.
۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 26 August 17 ، 23:55
جعفر علی نقوی


Velayat-e faqih


❓کیا آپ قرآن کی کسی آیت سے ولایت فقیہ کا اثبات کرسکتے ہیں ؟؟ ❓

📣امام صادقؑ نے بھی علماء کی ولایت کے اثبات کیلئے قرآن سے مثال دی ہے۔
جن خصوصیات کی بدولت کوئی شخص بھی امامت کا مستحق ہوتا ہے ،وہ ہیں
✔️پاکدامنی، گناہوں سے دوری اور معصیت سے دوری جو انسان کو،آتش دوزخ کے لائق بناتی ہے ( ان سے دوری اختیار کرنا ہے ) ۔
✔️تمام حرام اور حلال کا علم ہونا اور ان احکام کا جن کی لوگوں کو ضرورت ہوسکتی ہے
 
  ✔️تیسری خصوصیت قرآن کا علم هونا ہے ( قرآن کی عمومی اور خصوصی شناخت،ناسخ اور منسوخ)
💬ابی عمر زبیری نے پوچھا .اس بات کی کیا دلیل ہےکه امامت اسی کا حق ہے جس میں یه خصوصیات پائی جاتی ہیں
📢حضرت نے جواب دیا که خداوند متعال کا قول ہے که یه وه لوگ جو خدا کی طرف سے حکومت بنانے کی اجازت رکهتے ہیں ان کے بارے میں ہے
إِنَّا أَنزَلْنَا التَّوْرَاةَ فِیهَا هُدًى وَنُورٌ ۚ یَحْکُمُ بِهَا النَّبِیُّونَ الَّذِینَ أَسْلَمُوا لِلَّذِینَ هَادُوا  وَالرَّبَّانِیُّونَ وَالْأَحْبَارُ

بیشک ہم نے توریت کو نازل کیا ہے جس میں ہدایت اور نور ہے اور اس کے ذریعہ اطاعت گزار انبیایہودیوں کے لئے فیصلہ کرتے ہیں اور اللہ والے (ربانیون)اور علمائے یہود (الاحبار)اس چیز سے فیصلہ کرتے ہیں جس کا کتاب خدا میں ان کو محافظ بنایا گیا ہے
( سوره مائده آیت 44 )

🔶اسی لیۓ رهبروں کا دوسرا گروه ربانیون ہے ،انبیاء نہیں ہیں وه لوگ جو معاشرے کے لوگوں کو اپنے علم سے تربیت کرتے ہیں ،

🔷تیسرا گروه احبار ، علماء ہیں جو ربانیون کے علاوه ہیں
(المیزان،فى تفسیر القران،ج٥،ص ٣٦١)(البرھان فی تفسیر القران،ج۲،ص۳۰۶)(تفسیرالعیاشی،ج۱،ص۳۲۲،۳۲۳)
تفسیر نور الثقلین،ج۱ص۶۳۴)(میزان الحکمہ،ج۱،ص۲۵۳)(بحار الانوار،ج۲۵،ص۱۴۹)
اس آیت اور حدیث کے مطابق خدا کی ولایت رسول اور آئمه ع کو منتقل ہوتی ہے
❓اب زمانه غیبت میں آپ کسی بھی معاشرے کی رهبری کس کے سپرد کرنا پسند کریں گے اسکو جسے دین ، خدا ،قرآن کا علم نهیں ہے یا اسے جو ان علوم پر عبوررکهتا ہے
❓وه شخص رهبری کے لائق ہے جسے اسلامی احکام کا علم نہیں اور نہ ہی ان پر عمل کرتا ہے یا وہ شخص جو عادل ہے اور قرآن کےاحکام استنباط کرسکتا ہے ظاہری بات ہے کہ دوسرے  شخص کو ترجیح ہے ۔
✅الفقھا امناء الرسل
رسول اکرم ص نے فرمایا
فقھا جب تک دنیا دنیا میں داخل نہ ہوں پیغمبروں کے امین ہیں
آپ ص سی سوال ہوا دنیا میں داخل ہونے سے کیا مراد ہے ؟
آپ ص نے فرمایا جب کسی سلطان جائر کی پیروی کریں ،اگر ایسا کریں اپنے دین کے لیے اُن سے با حذر رہو
(الکافی ، ج ا،ص 26)
یعنی جو ذمہ داریاں پیغمبروں کی ہیں وہ ذمہ داریاں فقھا کہ سپرد کی جاسکتی ہیں ۔وہ فقھا جو پاک ہوں اور اسلامی احکام پر عمل کریں
(کتاب،ولایت فقیہ،کانون عزت و اقتدار)

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 26 August 17 ، 23:52
جعفر علی نقوی


❓اسلام میں سیاست کا کیا مطلب ہے؟

❇️اسلام میں سیاست کا مفهوم کسی بھی معاشرے کی رهبری کرنا ہے جو دین کا جزو ہے
❌جس مقصد کے لیے سیاست کا لفظ آج کل استعمال کیا جاتا ہے یعنی جھوٹ فریب ،وه سیاست دین کے مفهوم.کے بر عکس ہے ۔
📍سیاست کسی بھی معاشرے کی هدایت کا باعث ہے
سیاست کسی بھی معاشرے کے تمام پهلو ؤں کی طرف نظر رکهتی ہے اور انهیں اوج کی طرف لے کر جاتی ہے اور دهیان رکهتی ہے که معاشرےاور ملت کی اصلاح کس چیز میں ہے اور یه انبیاء کا مخصوص کام ہے باقی لوگ اس طرح کی سیاست قائم نہیں کرسکتے .یه انبیاء ،اولیاء اور علماء حق  جن کی  سیاسی نگاه تیز ہو انکا کام ہے

📌(المیزان ، البرھان، تفسیر عیاشی اور نور الثقلین )📌



۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 26 August 17 ، 23:40
جعفر علی نقوی